Skip to main content

کالج_کی_محبت قسط نمبر 2

کالج_کی_محبت
قسط نمبر 2


یہ کہہ کر پرنسپل وہاں سے روانہ ہوگئے۔لڑکیاں گرلز ہاسٹل اور لڑکے بوائز ہاسٹل کی طرف روانہ ہوئے۔فاطمہ اور اقرا کو ایک ہی روم مل گیا تھا۔
∆∆∆∆∆∆∆
لڑکوں کے درمیان دھکم پیل شروع ہوگئی تھی تھی اور ہر کوئی اسی کوشش میں تھا کہ کوئی اچھا سا روم ملے۔۔۔وارڈن بارے دو دو لڑکوں کو روم کی کی چابی دے رہا تھا ۔نوید نام لڑکے کا ڈاون کے ساتھ روم آیا ۔وہ ڈون (سلیمان) کا رومیٹ بن گیا تھا-دونوں روم میں آئیں۔روم کی حالت کافی خراب تھی۔دونوں نے مل کر روم کو خوب صاف کیا اور سیٹ بھی کیا۔
ویسے آپ لوگ یہ سوچ رہے ہونگے کہ سلمان ایک برا لڑکا ہے پھر اس نے نوید  کی مدد کیسی ہے۔۔۔۔
لیکن نہیں
دراصل سلیمان جس آوارہ پن کا مظاہرہ کرتا تھا اس کی پیچھے ایک راز تھی۔
دراصل میں سلیمان کے والدین اس کے بچپن میں وفات  پا گئے ہیں
اور وہ یہ آوارہ پن اس لئے کر رہا تھا کہ اس اپنے  والدین کی یاد نہ آئے
∆∆∆∆∆∆∆∆∆

سلیمان نوید سے: یار تمہارا نام کیا ہے
نوید: میرا نام نوید ہے
 سلیمان : تم نے کونسا سبق پڑھنا ہے
نوید: یار میں نے تو پری میڈیکل   لیا ہے
سلمان: oh same here
نوید: مطلب ہم صرف رومیٹ نہیں  کلاس فیلو  بھی ہے
سلیمان : yes
∆∆∆∆∆∆∆∆

ٹائم گزرتا گیا  رات گزر گئی صبح ہوئی ہوئی
سب کالج جانے کی تیاری کرنے میں مصروف ہوگئے
اقراء اور فاطمہ بھی کالج کی تیاری کر رہے تھے
سب کالج میں داخل ہوئے ۔گھنٹی بجی ہر کوئی اپنے اپنے کلاس میں جانے لگا۔۔۔۔
خدا کی شان دیکھو ۔اقراء اور فاطمہ بھی پری میڈیکل کلاس میں ائی۔
استاد نے سب کی حاضری لگئی۔۔۔۔کلاس شروع ہوئی۔۔۔۔۔اور باری باری ہر سبجیکٹ کا استاد اتا اور کلاس لیتا تھا۔
2  months letter
پڑھائی خوب چل رہی تھی سب کی کی اور اسی دوران سب کے آپس میں خوب فرینڈشپ بھی ہوئی تھی۔لیکن اقراء فاطمہ سلیمان  نوید کی فرینڈشپ کچھ خاص تھی۔۔۔کلاس کے دوران جب بھی بریک ہوتا اور چار ایک ساتھ کینٹین جاتے خوب کھا پئی کے مزہ کرتے ہیں۔۔۔
اور ان کی دوستی اتنی گہری ہو گئی تھی کہ ایک سال گزر گیا اور ان کو پتہ ہی نہیں چلا۔۔ایگزام شروع ہو گئے تھے ۔
اگزام ختم ہوگئے تھے فاطمہ سلیمان نے نمایاں پوزیشن حاصل کی تھی۔

نیو کلاس شروع نہیں ہوگئی تھی ۔ان سب کو تین مہینوں کی چھٹی مل گئی۔
دل تو کسی کا  نہیں چا رہا تھا ایک دوسرے سے الگ ہونے کا پر کیا کرتے مجبوری تھی
سب نے ایک دوسرے کو سلام کیا اور چل پڑی۔لیکن وہ چاروں آپس میں باتوں میں مشغول تھے اور ان کی باتیں ختم نہیں ہو رہے تھے ۔
پھر وہ سب اس بات پر متفق ہوئے یے تو چلو بازار جاتا ہے سب کے لئے گفٹ لیتے ہیں ( ہر بندہ تین گفت لیے گا۔۔۔۔) اور ہر کسی کو ایک  ایک گفٹ دیگا۔۔۔۔
وہ سارے بازار چلے گئے اور شاپنگ میں مصروف ہوگئے۔۔۔دو گھنٹے بعد بھی اکھٹے ہوگے ۔۔۔۔
سلیمان: بات سنو سب۔۔
یہاں کوئی بھی گفٹ نہیں کھولیں گا۔۔۔۔
سب نے یک زبان ہوکر کہا ٹھیک ہیں۔۔۔
ہر کوئی ہر کسی کو گفٹ دینے لگا۔۔۔۔۔
لیکن ان کو یہ نہیں پتا کہ یہ گفٹ ان کی زندگی کو ایک نیا موڑ دیگا۔۔۔
جاری.........
اپنی رائے کا اظہار کیجئے 
شکریہ.....
_________Next episodes ______
کس نے کس کیلئے کیا لیا ہوگا......
کیا ان گفت سے محبت جنم لے گی....یا نفرت..
کیا وہ لوگ دوبارہ مل پائے گے؟؟...
________Next Episodes_______
پلیز اسکو اور گروپ میں شیئر کیں....شکریہ
#BulبUl

Comments

Popular posts from this blog

یہ ایک شادی شدہ عورت کی فوٹو هے... اس کے شوهر باهر ملک میں تهے.

یہ ایک شادی شدہ عورت کی فوٹو هے اس کے شوهر باهر ملک میں تهے. جب شوهر باهر ملک سے آئے تو اپنی بیوی کے لئے اچها خاصا مہنگا موبائل فون لے کر آئے اور اس خوشی میں اپنی بیوی کی تصویر بهی کهینچ لی. ایک دن وہ یہ فوٹو بہت غور سے دیکهہ رهے تهے .. نہ جانے اس نے فوٹو میں ایسا کیا دیکها کہ اس نے اپنی بیوی کو گولی مار دی اور یہ عورت مر گئ. پولیس نے آدمی کو گرفتار کر لیا اور گولی مارنے کی وجہ پوچهی تو اس آدمی نے یہ فوٹو دکهائی. پولیس کو تو پتہ چل گیا لیکن اب آپ لوگ بتائیں کہ اس فوٹو میں ایسا کیا هے جسکی وجہ سے اس نے اپنی پیاری بیوی کو موت کے گهاٹ اتار دیا... جس کو پتہ چل جائے صرف Done لکھے جس کو سمجھ نہیں آئی ان باکس میں آئے۔۔